Friday, August 7, 2020

مجھ کو اتنی محبت نہ دو دوستو


آپ نہ جانے مجھ کو سمجھتے ہیں کیا؟

میں تو کچھ بھی نہیں
اس قدر پیار، اتنی بڑی بھیڑ کا


میں رکھوں گا کہاں؟
اس قدر پیار رکھنے کے قابل نہیں
میرا دل، میری جاں
مجھ کو اتنی محبت نہ دو دوستو
سوچ لو دوستو!
اس قدر پیار کیسے نبھاؤں گا میں
میں تو کچھ بھی نہیں
عزتیں، شہرتیں، چاہتیں، الفتیں
کوئی بھی چیز دنیا میں رہتی نہیں
آج میں ہوں جہاں، کل کوئی اور تھا
یہ بھی اک دور ہے، وہ بھی اک دور تھا
آج اتنی محبت نہ دو دوستو
کہ میرے کل کی خاطر نہ کچھ بھی بچے
آج کا پیار تھوڑ ا بچا کر رکھو
میرے کل کے لئے
کل جو گمنام ہے، کل جو سنسان ہے
کو جل انجان ہے، کل جو ویران ہے
میں تو کچھ بھی نہیں
میں تو کچھ بھی نہیں

No comments:

Post a Comment