Tuesday, June 4, 2024

Janshai Meadows | Janshai Banda | Beautiful Place of kalam

Janshai Banda Kalam Valley #SWAT |  

 جان شئے بانڈہ کا سفر

+92 343 1016830

تحریر :  نیچر لورز




کچھ دنوں سے چند دوستوں کی یہ خواہش تھی کہ اس شور و غوغا کے ماحول سے نکل کر کچھ ساعتیں کسی خاموشو اور خوبصورت ترین علاقے میں گزاری جائیں اس کے لیے سیف کالامی محمد سید کالامی عزیز کالامی اور ڈاکٹر اسلام کالامی سے مشاورت ہوئ کہ کس طرف جایا جائیں


 مشورے میں یہ بات طے ہوگئ کہ جان شائیے کی طرف جاتے ہیں لیکن کچھ مصروفیات کی وجہ سے اس مشورے پر جلدی عمل درآمد نہیں ہوسکا کل 2 جون کو مغرب کے وقت اچانک سیف کالامی کی کال آگئ میں نے فوراً سے کال اٹھائ تو انہوں نے لمبی چوڑی بات کی بجائے سیدھا کہا کہ کل کےلیے تیار ہو جائے جانشئے بانڈہ جانا ہے 


اتفاقاً اسی وقت میں شدید قسم کا بیمار تھا چونکہ اس بارے میں پہلے مشورہ ہوچکا تھا انکار کی گنجائش تھی ہی نہیں نہ چاہتے ہوئے بھی سیف کالامی کے ساتھ جانے کا وعدہ کیا اور ساتھ ہی ابراہیم بھائ کو کال کر کے اس کو بھی اپنے ساتھ تیار کیا اور صبح کا انتظار کرنے کی بجائے اسی ٹیم ہم کالام کی طرف روانہ ہوگئے 9.30 پہ ہم کالام سیف کالامی کے گھر پہنچ گئے 


رات وہی ان کے گھر ہی ٹہرے اور صبح 6.30 بجے ہم نے اپنی منزل مقصود کی طرف سامان سفر باندھ لیا اور اللہ کا نام لیکر سفر شروع کیا چونکہ جان شئے کا سفر بلیو واٹر تک گاڈی کا تھا وہاں سے آگے پیدل جانا تھا 7.30بجے ہم بلیو واٹر پہنچ گئے بلیو واٹر کے پاس تھوڑا سا ریسٹ کیا اور پھر اپنی منزل کی طرف روانہ ہوگئے کچھ مسافت ہم نے طے کی تھی کہ ہمارا راستہ آگے دو حصوں میں تقسیم ہو رہا تھا



 سیف کالامی نے کہا کہ کہ یہ دو راستے ہے ایک شاٹ راستہ ہے لیکن تھوڑا سا مشکل دوسرا تھوڑا لمبا ضرور ہے لیکن آسان اور پر سکون ہے اب کونسے راستے پہ جایا جائے تو ہم لوگوں نے لمبے مگر آسان راستے کا انتخاب کیا راستے میں گنے جنگلات تھے مکمل طور پر خاموشی تھی اور ہم تھے

 چلتے چلتے جب ہم ایک مقام پر پہنچ گئے تو سامنے ایک ایسا منظر دیکھا جو ذندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا یہ تقریباً 10.52 کا وقت تھا 

چاروں طرف دیار اور چیڑ کے لمبے لمبے درخت اونچے اونچے فلگ بوس پہاڑ اور ان کے درمیان میں تا حدِ نگاہ ایک وسیع سر سبز و شاداب میدان تھا ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ ہم کسی جنت میں پہنچ گئے ہے اوپر سے مختلف قسم کے مختلف رنگوں کے پھولوں نے اس میدان کے حسن کو چار چاند لگا دئیے تھے


قدرت کے یہ نظارے دیکھ کر ہماری ساری تھکاوٹ دور ہوگئ  یہاں پہنچ کر سیف کالامی نے کہا کہ چائے کا ایک ایک کپ پیتے ہے ہم نے بھی انکار نہیں کیا اور چائے پینے کی حامی بھر لی چائے پینے کے بعد کھانے کی چیزے ہم نے کوکر میں ڈال کر آگ پر رکھ خود فوٹو گرافی کرنے اس میدان کی طرف نکل گئے 


جان شئے کا حسن ہمیں اپنی طرف کھینچتا گیا اور ہم اس کے پیچھے دیوانوں کی طرح چلتے گئے چلتے گئے یہاں تک کہ تقریباً اس فوٹوگرافی میں ہمارا ایک گھنٹے سے ذیادہ وقت گزرا تب ہمیں یاد آیا کہ ہم تو اپنا کھانا بھی وہاں پہ آگ کے حوالے کر کے آئے ہے بھاگتے ہوئے جب کھانے کے پاس پہنچے سب کو یہی خوف تھا کہ 


کھانا تو سار جل گیا ہوگا لیکن جب ہم نے ڈکن کھولا تو آگے سے کھانا بالکل تیار تھا اور ہمارا انتظار کر رہا تھا کہ آو اور مجھے کھاؤ ہم نے دریا کے کنارے پانی کے شور شرابے کے پاس بیٹھ کر خوب کھانا کھایا۔۔۔

کھانا کھانے کے بعد ہم نے واپسی کا راستہ پکڑا اور جان شئے بانڈہ کو نہ چاہتے ہوئے الوداع کیا اور وہاں سے نکل آئے شام کو 7.30 بجے ہم واپس بلیو واٹر کے مقام تک پہنچ گئے۔۔۔۔

اس سفر کا کریڈٹ سیف کالامی۔محمد سید کالامی عزیز کالامی اور ڈاکٹر اسلام کالامی کو جاتا ہے 

ہمارے ساتھ جڑے رہئے اگلا سفر ہمارا جگیل بانڈہ کا ہے ان شاءاللہ۔۔۔

Janshai Banda Kalam Valley #SWAT | 

No comments:

Post a Comment